مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں امن و استحکام صرف اس کے تمام سیاسی گروہوں کی آپس میں بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے جو ملک کے آئین کی بنیاد پر اور عراقی عوام کی مشکلات دور کرنے کے لئے نئی حکومت کی تشکیل پر اتفاق رائے حاصل کرنے کے لئے انجام پانی چاہئے۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مرجعیت کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔
صدر رئیسی نے خطے کے مسائل کے بارے میں عراقی حکومت کی سفارتی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان بیرونی مداخلت سے پاک تعاون کی فضا کو بہتر بنانے کے لئے عراق کی کوششیں اور اقدامات علاقائی ہماہنگی کے فروغ اور تقویت میں موثر واقع ہوں گے۔
آیت اللہ رئیسی نے عراقی کوششوں سے ایران اور سعودی عرب کے مابین ہونے والے مذاکرات کے پانچ دوروں کو مفید قرار دیا اور کہا کہ وہ امور جن پر اتفاق رائے کیا جاچکا ہے ان پر عمل درآمد سے دوطرفہ ہماہنگی اور تعاون کو مزید اوپر لانے کا راستہ ہموار ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا ایران کے ساتھ دوبارہ تعلقات بحال کرنا اور تقویت دینا علاقائی امن و سلامتی کے مفاد میں ہے۔
ملاقات کے دوران عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے ان کے ملک میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ایران کی مسلسل اور دو ٹوک حمایت پر خوشی اور شکریہ کا اظہار کیا اور عراق می نئی حکومت کی تشکیل کے عمل کو مکمل کرنے کے حوالے سے ایرانی حمایت کو بھی سراہا اور کہا کہ عراق، سعودی عرب اور ایران کے مابین تعلقات میں بہتری لانے کے لئے اپنا کردار جاری رکھے گا۔ عراقی وزیر خارجہ نے اس سلسلے ایرانی صدر کو اپنی حکومت کے اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
آپ کا تبصرہ